سورة ق - آیت 3
أَإِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا ۖ ذَٰلِكَ رَجْعٌ بَعِيدٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کیا جب ہم مرجائیں گے اور مٹی بن جائیں گے (تو پھر دوبارہ اٹھائے جائیں گے؟) یہ واپسی [٤] تو (عقل سے) بعید ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤] بعث بعد الموت :۔ یہ کفار مکہ کا دوسرا اعتراض یا انکار ہے جو بعث بعد الموت سے تعلق رکھتا ہے کہ جب انسان مر کر مٹی میں مل جائے گا اور مٹی ہی بن جائے گا تو اس کے دوبارہ جی اٹھنے کا معاملہ عقل سے بھی بعید ہے، قیاس کے بھی اور عادت کے بھی خلاف ہے۔ لہٰذا ہم اسے تسلیم نہیں کرسکتے۔