سورة غافر - آیت 66

قُلْ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَعْبُدَ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ لَمَّا جَاءَنِيَ الْبَيِّنَاتُ مِن رَّبِّي وَأُمِرْتُ أَنْ أُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ ان سے کہئے کہ مجھے منع کیا گیا ہے کہ میں ان کی عبادت کروں جنہیں تم اللہ کو چھوڑ [٨٩] کر پکارتے ہو، جبکہ میرے پروردگار کی طرف سے میرے پاس واضح دلائل بھی آچکے ہیں اور مجھے حکم ملا ہے کہ میں اللہ رب العالمین کا فرمانبردار بن کر رہوں

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٨٩] دعا اور عبادت ہم معنی ہیں :۔ اس آیت میں بھی دعا اور عبادت کو ایک دوسرے کا ہم معنی قرار دیا گیا ہے۔ نیز اس آیت میں ان کافروں کو دو ٹوک اور کھرا کھرا جواب دے دیا گیا ہے جو کچھ لینے اور کچھ دینے یعنی مدا ہنت کے اصول پر سمجھوتہ کی راہ ہموار کرنا چاہتے تھے۔