سورة الصافات - آیت 170
فَكَفَرُوا بِهِ ۖ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(اور جب قرآن آگیا) تو انہوں نے اس کا انکار کردیا [٩٥]۔ اب جلد ہی انہیں (اس کا نتیجہ) معلوم ہوجائے گا
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٩٥] قریش کا دعویٰ کہ اگر ہمارے پاس نبی آیا ہوتا تو ہم اللہ کے مخلص بندے ہوتے :۔ سیدنا شعیب علیہ السلام کے بعد حجاز میں کوئی نبی نہیں آیا تھا۔ یہ لوگ جب سنتے کہ فلاں علاقہ میں فلاں نبی مبعوث ہوا ہے تو بسا اوقات یہ آرزو کیا کرتے کہ اگر ہمارے پاس بھی کوئی نبی آتا اور اللہ کی کتاب نازل ہوتی تو ہم اللہ کے ایسے فرمانبردار بندے بنتے جو دوسرے لوگوں کے لئے ایک مثال ہوتی۔ پھر جب ان کے پاس نبی آخر الزمان آگیا تو اپنے ایسے سب قول و قرار بھول گئے۔ نبی کی تکذیب کی اور اس کی مخالفت پر کمر بستہ ہوگئے۔