سورة الصافات - آیت 144
لَلَبِثَ فِي بَطْنِهِ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
تو تا روز قیامت مچھلی کے پیٹ [٨٥] میں ہی پڑے رہتے
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٨٥] مچھلی کے پیٹ سے باہر آنا :۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کی توبہ و استغفار کو قبول فرمایا اور مچھلی کو حکم دیا کہ وہ انہیں ساحل کے کنارے پر پھینک دے۔ چنانچہ مچھلی نے جیسے آپ کو نگلا تھا ویسے ہی صحیح و سالم ایک چٹیل میدان کے قریب اگل دیا۔ آپ اس وقت سخت نحیف و ناتواں تھے۔ جلد بھی بہت نرم و نازک بن گئی تھی۔ اس وقت آپ کی وہی حالت تھی جیسے ایک بچہ کی ماں کے پیٹ سے نکلنے کے بعد ہوتی ہے۔