سورة الصافات - آیت 55
فَاطَّلَعَ فَرَآهُ فِي سَوَاءِ الْجَحِيمِ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر جب وہ جھانکے [٣٢] گا تو اسے جہنم کے عین درمیان دیکھے گا
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣٢] عالم آخرت میں سمعی اور بصری قوتوں میں بے پناہ اضافہ :۔ اس آیت سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ عالم آخرت میں جو سمعی و بصری قوتیں عطا کی جائیں گی وہ اس دنیا کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہوں گی۔ ہم اس دنیا میں بھی ہزاروں میل دور بیٹھے آدمیوں کی آوازیں سنتے اور انہیں دیکھتے ہیں۔ مگر صرف ان لوگوں کی جو ٹیلیویژن سنٹر میں ہوتے ہیں اور براڈ کا سٹ کرتے ہیں۔ عالم آخرت میں ہر شخص دوسرے سے گفتگو کرسکے گا اور اسے دیکھ بھی سکے گا۔ خواہ یہ فاصلہ ہزاروں بلکہ لاکھوں میل کا ہو۔ اور کسی آلہ کے واسطہ کے بغیر سن اور دیکھ سکے گا۔