وَعِندَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ عِينٌ
ان کے پاس نگاہیں نیچی رکھنے والی [٢٦] اور موٹی موٹی آنکھوں [٢٧] والی عورتیں ہوں گی۔
[٢٦] قصر کا لغوی مفہوم : قَصَرَ کے معنی کسی چیز کی لمبائی یا اس کی انتہا کو نہ پہنچنا۔ نیز کم کرنا، چھوٹا کرنا، یا کوئی کام جتنا کرنا تھا اتنا نہ کرنا اور قصر الطرف یعنی جتنی دور نگاہ جاسکتی ہے اتنی دور تک نہ دیکھنا، یا نظر بھر کر نہ دیکھنا بلکہ صرف نیچے نظر رکھنا۔ اللہ تعالیٰ نے اہل جنت کی اشیاء خوردونوش کے بعد ان کی عائلی زندگی کا ذکر فرمایا کہ انہیں عورتیں ایسی دی جائیں گی جو اپنے خاوندوں کے سوا کسی کو دیکھنے کی بھی روادار نہ ہوں گی۔ [٢٧] عین بمعنی آنکھ اور عیناء اس عورت کو کہتے ہیں جس کی آنکھیں بڑی اور موٹی موٹی ہوں اور عیناء کی جمع عین آتی ہے۔ موٹی آنکھیں چہرے کی خوبصورت کو دوبالا کردیتی ہیں۔ گویا اہل جنت کی عورتوں میں دوسری صفت یہ ہوگی کہ ان کی آنکھیں موٹی اور خوبصورت ہوں گی۔