سورة الصافات - آیت 45
يُطَافُ عَلَيْهِم بِكَأْسٍ مِّن مَّعِينٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ان کے لئے شراب خالص کے جام [٢٤] کا دور چلے گا
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٢٤] کأس کا لغوی مفہوم :۔ کَأسٌ کا لفظ صرف شراب سے بھرے ہوئے پیالہ یا گلاس کے لئے مستعمل ہے، جسے ہماری زبان میں جام یا ساغر کہتے ہیں۔ دودھ یا پانی سے بھرے ہوئے پیالہ کو کَأسٌ نہیں کہہ سکتے اور اگر یہ پیالہ خالی ہو اور شیشے کا ہو تو اسے قَدْحٌ کہتے ہیں، چمڑے کا ہو توعَلْبۃٌ اور مٹی کا ہو تو مُوْکِنْ اور مَعِیْنٌ دراصل صاف شفاف نتھرے، خوش ذائقہ، میٹھے اور ٹھنڈے پانی کو کہتے ہیں۔ مگر جب معین کے ساتھ کأس کا لفظ آئے تو معین سے مراد یہی صفات رکھنے والی شراب ہوگی۔ کیونکہ کأس کا لفظ شراب کے بھرے ہوئے پیالہ کے لئے ہی مخصوص ہے۔