وَقَالُوا نَحْنُ أَكْثَرُ أَمْوَالًا وَأَوْلَادًا وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ
اور یہ بھی کہا کہ :’’ہم مال اور اولاد [٥٣] کے لحاظ سے تم سے بڑھ کر ہیں اور ہمیں کوئی عذاب نہیں دیا جائے گا۔‘‘
[ ٥٣] خوش حال لوگوں کا آخرت کے بارے میں نظریہ :۔یہ خوشحال طبقہ اپنے انکار کی اصل وجوہ تو بیان نہیں کرتا اور اس کے بجائے ایک ایسی بات کو خوبصورت بنا کر اپنے انکار کی وجہ کے طور پر پیش کردیتا ہے۔ جو عام دنیا دار لوگوں کو بھی معقول معلوم ہوتی ہے۔ ان کی دلیل یہ ہوتی ہے جیسے وہ پیغمبر اور اس پر ایمان لانے والوں کے سامنے پیش کرتے ہیں کہ اللہ تو ہم پر مہربان ہے تم پر نہیں۔ اللہ نے ہمیں کوٹھیاں دی ہیں۔ کاریں دی ہیں، مال و دولت ڈھیروں دیا ہے۔ اولاد عطا کی ہے۔ وہ ہم سے خوش تھا تبھی تو اس نے ہمیں ان نعمتوں سے نوازا ہے۔ اور جس آخرت سے تم ہمیں ڈرا رہے ہو۔ اور وہ ہوئی بھی تو آخر کیا وجہ ہے کہ جو اللہ آج ہم پر مہربان ہے کل ہم پر مہربان نہ ہو۔ اور ہمیں خواہ مخواہ عذاب دے دے۔