سورة الشعراء - آیت 45
فَأَلْقَىٰ مُوسَىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر موسیٰ نے اپنا عصا پھینکا تو جو کچھ جادوگروں نے شعبدے بنائے تھے، اس نے انھیں فوراً نگلنا شروع [٣٥] کردیا۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣٥]عصائے موسیٰ کا جادوگروں کےسانپوں کو ہڑپ کرنا:۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو فوراً وحی کی کہ ڈرو نہیں بس اپنا عصا ڈال دو۔ چنانچہ آپ نے عصا ڈالا تو وہ صرف حرکت ہی نہیں کر رہا تھا بلکہ جادوگروں کے بنائے ہوئے تمام سانپوں کو اپنا لقمہ بھی بنائے جارہا تھا۔ حتیٰ کہ اس نےایسے تمام بناوٹی سانپوں کو اپنی لقمہ بنایا کہ میدان سانپوں سے صاف ہو گیا ۔بھرے مجمع میں اس مقابلہ میں فرعون کو شکست ہوئی۔۔ پھر موسیٰ علیہ السلام نے عصا کو ہاتھ میں لیا تو پھر وہ عصا بن گیا۔