يَوْمَئِذٍ يُوَفِّيهِمُ اللَّهُ دِينَهُمُ الْحَقَّ وَيَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ الْمُبِينُ
اس دن اللہ تعالیٰ انھیں وہ بدلہ دے گا جس کے [٣٠] وہ مستحق ہیں اور وہ جان لیں گے کہ اللہ ہی حق ہے، سچ کو سچ کر دکھانے والا ہے۔
[٣٠]دین کےلغوی معانی: ۔ دین کا لفظ چار معنوں میں استعمال ہوتا ہے (١) اللہ کی خالصتا اور مکمل حاکمیت (٢) بندے کی خالصتا اور مکمل عبودیت (٣) قانون سزا و جزاء اور (٤) قانون جزا و سزا کا عملاً نفاذ۔ اس آیت میں دین تیسرے اور چوتھے معنوں میں استعمال ہوا ہے جیسا کہ اہل عرب کہتے ہیں کما تدین تدان (یعنی جیسا کرو گے ویسا بھرو گے) یعنی اس دن اللہ تعالیٰ جو ان مجرموں کو بدلہ دے گا وہ ٹھیک ٹھیک جزا و سزا کے اس قانون کے مطابق ہوگا۔ جس کا ذکر قرآن میں بے شمار مقامات مذکور ہے۔ اور ہر شخص کو واضح طور پر یہ معلوم ہوجائے گا کہ اسے جو سزا دی جارہی ہے فی الواقع وہ اللہ کے قانون عدل کے مطابق اسی سزا کا مستحق تھا۔