سورة الأنبياء - آیت 21
أَمِ اتَّخَذُوا آلِهَةً مِّنَ الْأَرْضِ هُمْ يُنشِرُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
کیا انہوں نے زمین میں ایسے الٰہ بنا رکھے ہیں جو انھیں (عذاب الٰہی سے مرجانے کے بعد) زندہ [١٧] اٹھا کھڑاکریں گے؟
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٧]الٰہ وہی ہوسکتاہے جو زندگی بخشے:۔ یَنْشُرُوْنَ کا مطلب ہے کسی بے جان چیز میں روح پھونک کر اسے زندہ کرنا، جلا دینا، اس لحاظ سے اس جملہ کے دو مطلب ہوسکتے ہیں۔ ایک تو وہ ہے جو ترجمہ میں بیان کیا گیا ہے کہ آیا ان کے معبودوں میں یہ طاقت ہے کہ جب وہ عذاب الٰہی سے ہلاک ہوجائیں تو ان کے معبود انھیں دوبارہ زندہ کر دکھائیں۔ اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ کیا ان میں یہ طاقت ہے کہ وہ کسی بھی مادہ اور بے جان چیز میں روح پھونک کر اسے زندہ بنا دیں۔ اور اگر وہ یہ کام نہیں کرسکتے تو پھر وہ الٰہ کیسے بن سکتے ہیں؟