سورة طه - آیت 108

يَوْمَئِذٍ يَتَّبِعُونَ الدَّاعِيَ لَا عِوَجَ لَهُ ۖ وَخَشَعَتِ الْأَصْوَاتُ لِلرَّحْمَٰنِ فَلَا تَسْمَعُ إِلَّا هَمْسًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اس دن لگ پکارنے والے [٧٦] کے پیچھے بولیں گے۔ کوئی اس سے انحراف نہ کرسکے گا۔ اور رحمٰن کے آگے سب آوازیں دب جائیں گی اور ہلکی سی [٧٧] آواز کے سوا تو کچھ نہ سن سکے گا۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٧٦] نفخہ صورثانی کے اثرات :۔یہ داعی اللہ کا مقرر کردہ فرشتہ اسرافیل ہوگا۔ اس دنیا میں تو ان لوگوں نے اللہ کے داعی کی بات کو سننا بھی گوارا نہ کیا بلکہ اس کی مخالفت ہی کرتے رہے مگر اس دن اللہ کے داعی کی آواز پر سراپا عمل بن جائیں گے اور جو کچھ وہ کہے گا ٹھیک اسی طرح کرتے جائیں گے۔ وہ کہے گا کہ چلو میدان حشر کی طرف تو سب ادھر دوڑ پڑیں گے۔ اور اس داعی کی آواز اور حکم کو پوری طرح سمجھ بھی رہے ہوں گے۔ [٧٧] اس دن سب لوگ اللہ تعالیٰ کی یا اس فرشتہ کی آواز اور حکم کو ہمہ تن گوش بن کر سن رہے ہوں گے، کسی کو اونچی آواز سے کسی دوسرے سے کوئی بات پوچھنے کی بھی ہمت نہ رہے گی۔ اس دن یا تو ان کے قدموں کی چاپ کی آواز سنائی دے سکے گی یا اس کھسر پسر اور کانا پھوسی کی آواز جو وہ اس دن کی ہولناکیوں سے بچنے کے لئے آپس میں کریں گے۔