سورة طه - آیت 61

قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ وَيْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوا عَلَى اللَّهِ كَذِبًا فَيُسْحِتَكُم بِعَذَابٍ ۖ وَقَدْ خَابَ مَنِ افْتَرَىٰ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اس وقت موسیٰ نے لوگوں سے کہا : تم پر افسوس! اللہ کے ذمہ جھوٹی باتیں نہ لگاؤ ورنہ وہ عذاب سے تمہیں غارت کر دے گا۔ کیونکہ جس نے بھی جھوٹ [٤٣] گھڑا، ناکام ہی رہا۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٤٣] مقابلہ سے پہلے فرعون کو موسیٰ علیہ السلام کی تنبیہ :۔ موسیٰ علیہ السلام نے اکابرین قوم فرعون کو مخاطب کرتے ہوئے ایک بار پھر تنبیہ کی اور فرمایا: شامت کے مارو! اب بھی سمجھ جاؤ اور معجزہ کو جادو نہ بتلاؤ۔ جب تم حقیقت کو پوری طرح سمجھ چکے ہو تو دوسروں کی آنکھوں میں دھول نہ ڈالو۔ اور جو شخص حق کو سمجھ لینے کے بعد اس کا انکار کرے گا اللہ اسے اپنے عذاب سے دوچار کردے گا۔ تمہارا جھوٹا پروپیگنڈا جھوٹ ہی ثابت ہوگا اور جھوٹ کبھی تادیر چل نہیں سکتا۔