سورة الاعراف - آیت 36
وَالَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَاسْتَكْبَرُوا عَنْهَا أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور جن لوگوں نے ہماری آیات کو جھٹلا دیا اور ان سے اکڑ بیٹھے تو ایسے ہی لوگ دوزخی ہیں۔ وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اس آیت میں اہل ایمان کے برعکس ان لوگوں کا انجام بیان کیا جارہا ہے جو اللہ کے احکام کی تکذیب کرتے اور تکبر کرتے ہیں، اہل ایمان اوراہل کفر دونوں کا انجام بتانے کا مقصدیہ ہے کہ لوگ اس کردار کو اپنائیں جس کا انجام اچھا ہے اور اس کردار سے بچیں جسکا انجام بُرا ہے۔ سورۃ محمد میں فرمایا: جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لیے ہلاکت ہے۔ اللہ ان کے اعمال ضائع کردے گا۔ اکڑ بیٹھے سے مراد: اللہ کی آیات کو تکبر کی وجہ سے قبول نہیں کرتا، یہی لوگ آگ والے ہیں ہمیشہ اس میں رہیں گے۔