سورة الانعام - آیت 45

فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِينَ ظَلَمُوا ۚ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اس طرح ان ظالموں کی جڑ کاٹ دی گئی اور ہر طرح کی تعریف [٤٨] تو اللہ رب العالمین کے لیے ہے۔ (جس نے ایسے ظالموں کو نیست و نابود کردیا)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس آیت میں خدا فراموش قوموں کے بارے میں اللہ بتاتا ہے کہ ہم بعض دفعہ وقتی طور پر عیش و عشرت کی فراوانی کرتے ہیں اور وہ اس میں مگن ہوجاتے ہیں، اللہ کو یکسر بھول جاتے ہیں تو یکدم ان پر ایسا سخت عذاب آتا ہے جو اس قوم کو تہس نہس کرکے صفحہ ہستی سے مٹا دیتا ہے یہ بھی اللہ کا احسان ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً ان کو نیست و نابود کرتا رہتا ہے تاکہ مظلوم لوگ ان کے ظلم و ستم سے نجات پاکر اپنی زندگی آرام اور چین سے گزار سکیں۔