سورة الانعام - آیت 36
إِنَّمَا يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ يَسْمَعُونَ ۘ وَالْمَوْتَىٰ يَبْعَثُهُمُ اللَّهُ ثُمَّ إِلَيْهِ يُرْجَعُونَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
بات تو وہی لوگ مانتے ہیں جو (دل کے) کانوں سے سنیں۔ رہے [٤١] مردے تو اللہ انہیں (روز قیامت) زندہ کرے گا پھر وہ اسی کے حضور واپس لائے جائیں گے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
جن لوگوں کو ہدایت مطلوب ہوتی ہے وہ اللہ کے کلام کو توجہ سے سنتے پھر وہ ہدایت بھی قبول کرتے مگر جن لوگوں کے دل اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے مرچکے ہوں وہ معجزہ دیکھ کربھی ایمان نہیں لائیں گے اسی لیے اللہ نے واضح کیا کہ مردہ دلوں کا علاج نبی کے پاس نہیں ہوتا ہاں اللہ چاہے تو مردہ دلوں کو زندگی عطا کردے۔ اختیار اللہ ہی کے پاس ہے قیامت کے دن انھیں اللہ کے حضور پیش ہونا ہی ہوگا۔