قَالَ اللَّهُ هَٰذَا يَوْمُ يَنفَعُ الصَّادِقِينَ صِدْقُهُمْ ۚ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ
اللہ تعالیٰ (اس دعا کے جواب میں) فرمائے گا :''یہ وہ دن ہے جس میں سچے لوگوں کو ان کا سچ ہی [١٧٠] نفع دے گا۔ ان کے لیے ایسے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے۔ یہ بہت بڑی کامیابی ہے
سب سے سچی بات کلمہ توحید ہے: اللہ تعالیٰ جواب میں فرمائیں گے آج تو سچ اور سچی بات ہی فائدہ دے سکتی ہے اور سب سے سچی بات کلمہ توحید ہے یعنی جن لوگوں نے کسی کو اللہ کا شریک نہ سمجھا، پھر زندگی بھر راست بازی پر قائم رہے انہی کو جنت میں داخل کیا جائے گا اور طرح طرح کے انعامات سے نوازا جائے گا۔ ایسے لوگوں سے اللہ راضی اور وہ اللہ سے راضی ۔ چونکہ مقام رضائے الٰہی جنت ہی ہے۔ یہ انھیں بہر حال حاصل ہوجائے گا اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے۔