سورة المآئدہ - آیت 69

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَالَّذِينَ هَادُوا وَالصَّابِئُونَ وَالنَّصَارَىٰ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

جو لوگ ایمان لائے ہیں یا یہودی ہیں یا صابی یا نصاریٰ ہیں۔ ان میں سے جو بھی (سچے دل سے) اللہ [١١٦] پر اور روز آخرت پر ایمان لائے گا اور نیک عمل کرے گا تو ایسے لوگوں کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمزدہ ہوں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس آیت میں چار قسم کے لوگ مخاطب ہیں اور وہ مسلمان بھی جو اپنے ایمان و عمل میں سچے نہیں ہیں: (۱) یہودی۔ (۲)نصاریٰ۔ (۳)منافقین۔ (۴) صابی یعنی بے دین لوگ۔ اللہ تعالیٰ نے تنبیہ فرمائی ہے کہ نجات اخروی کا دارومدار نہ خاص فرقہ سے منسلک ہونے میں ہے نہ حسب و نسب میں اور نہ انبیاء کی اولاد ہونے میں ہے۔ بلکہ اسکا دارومدار سچے دل سے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر اورآپ پر نازل شدہ کتاب پر اور صحیح معنوں میں روز جزا و سزا پر ایمان لانے اور انھیں عقائد کے مطابق اعمال صالحہ کے بجالانے میں ہے۔ ان سب فرقوں میں سے جو کوئی یہ کام کرے گا اُسے اخروی آلام، عذاب و مصائب سے نجات ہوگی انھیں کسی آنے والے خطرہ کا خوف ہوگا اور نہ اپنی گزشتہ دنیاوی زندگی کے متعلق کچھ غم ہوگا۔