وَلَا يَحُضُّ عَلَىٰ طَعَامِ الْمِسْكِينِ
اور مسکین کو کھانا کھلانے کی ترغیب [٣] (بھی) نہیں دیتا
نماز میں غفلت اور یتیموں سے نفرت: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں كہ اے محمد! تم نے اس شخص كو دیكھا جو قیامت كے دن كو جو جزا وسزا كا دن ہے جھٹلاتا ہے۔ یتیم پر ظلم وستم كرتا ہے اس كا حق مار كھاتا ہے۔ اس كے ساتھ سلوك واحسان نہیں كرتا، مسكینوں كو خود تو كیا دیتا دوسروں كو بھی كار خیر پر آمادہ نہیں كرتا۔ سورۃ الفجر آیت نمبر ۱۷، ۱۸ میں ہے: ﴿كَلَّا بَلْ لَّا تُكْرِمُوْنَ الْيَتِيْمَ۔ وَ لَا تَحٰٓضُّوْنَ عَلٰى طَعَامِ الْمِسْكِيْنِ﴾ ’’ایسا ہرگز نہیں بلكہ (بات یہ) ہے كہ تم ہی لوگ یتیموں كی عزت نہیں كرتے۔ اور مسكینوں كے كھلانے كی ایك دوسرے كو ترغیب نہیں دیتے۔ اس لیے كہ ایك تو بخیل ہے دوسرا قیامت كا منكر ہے۔ بھلا ایسا شخص یتیم كے ساتھ كیونكر حسن سلوك كر سكتا ہے۔ یتیم كے ساتھ تو وہی اچھا سلوك كرے گا جس كے دل میں مال كی بجائے انسانی قدروں اور اخلاق ضابطوں كی اہمیت ہوگی دوسرے اسے اس امر كا یقین ہوگا كہ مجھے قیامت والے دن اچھی جزا ملے گی۔