وَمَا تَفَرَّقَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ إِلَّا مِن بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَةُ
اور جن لوگوں کو کتاب دی گئی تھی ان میں تفرقہ اس بات کے بعد پیدا ہوا جبکہ پہلے ان کے پاس واضح احکام آچکے [٦] تھے
فرقہ بندی كی اصل وجہ: اہل كتاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم كی آمد سے پہلے مجتمع تھے یہاں تك كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی بعثت ہوگئی اس كے بعد یہ متفرق ہوگئے، ان میں سے كچھ مومن ہوگئے لیكن اكثریت ایمان سے محروم ہی رہی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی بعثت ورسالت كو دلیل سے تعبیر كرنے كا یہی نكتہ ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی صداقت واضح تھی جس میں مجال انكار نہیں تھی۔ لیكن ان لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی تكذیب محض حسد وعناد كی وجہ سے كی۔ یہی وجہ ہے كہ یہاں تفرق كرنے والوں میں اہل كتاب كا نام لیا گیا ہے۔ حالانكہ دوسروں نے بھی اس كا ارتكاب كیا تھا كیونكہ بہرحال یہ علم والے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی آمد وصفات كا تذكرہ ان كی كتابوں میں موجود تھا۔