سورة البينة - آیت 2
رَسُولٌ مِّنَ اللَّهِ يَتْلُو صُحُفًا مُّطَهَّرَةً
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
(یعنی) اللہ کی طرف سے ایک رسول جو انہیں پاکیزہ صحیفے پڑھ [٤] کر سناتا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی رسالت پر دلائل: وہ روشن اور واضح دلیل اللہ تعالیٰ كا جلیل القدر رسول ہے۔ اس كی پوری زندگی صداقت ودیانت پر دلیل ہے۔ نیز وہ قرآن ان اہل كتاب ومشركین كو پڑھ كر سناتا ہے اور اُمی ہونے كے باوجود ایسا معجزانہ كلام پیش كرتا ہے جس كی مثال پیش كرنے سے عرب فصحا اور بلغاء سب عاجز آگئے تھے۔ (صُحُفًا مُّطَہَّرَةً) اس كے دو مطلب ہیں اور دونوں ہی درست ہیں ایك یہ كہ جو قرآن وہ پیش كرتا ہے وہ ہر طرح كی تحریف، اضافہ، ترمیم یا حذف سے پاك ہے۔ دوسرا مطلب كہ قرآن كریم كی تعلیم نہایت پاكیزہ ہے۔ وہ كسی نبی كی سیرت اور كردار كو داغدار نہیں كرتا۔