سورة العلق - آیت 6
كَلَّا إِنَّ الْإِنسَانَ لَيَطْغَىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہرگز ایسا نہیں چاہیے کہ انسان سرکشی کرنے لگتا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
انسان سركشی كرنے لگتا ہے: آیت نمبر ۶، ۷ میں انسانوں كی اكثریت كی فراموش ہونے كی خصلت بیان كی گئی ہے كہ جب كسی كو سیر ہو كر كھانے كو ملنے لگتا ہے اور اس پر خوشحالی كا دور آتا ہے تو وہ اپنے جیسے انسانوں كو دركنار اپنے خالق ومالك كو بھی خاطر میں نہیں لاتا اور اس كی سركشی اور بغاوت پر اتر آتا ہے۔