سورة الليل - آیت 14
فَأَنذَرْتُكُمْ نَارًا تَلَظَّىٰ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
لہٰذا میں نے تمہیں بھڑکتی آگ سے ڈرا دیا ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
مسند احمد کی روایت میں ہے كہ: حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے اپنی خطبہ میں فرمایا كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے خطبہ كی حالت میں سنا ہے۔ آپ بہت بلند آواز سے فرما رہے تھے یہاں تك میں میری اس جگہ سے بازار تك آوا زپہنچے جا رہی تھی اور بار بار فرماتے تھے كہ لوگو! میں تمہیں جہنم كی آگ سے ڈرا چكا، لوگوں میں تمہیں جہنم كی آگ سے ڈرا چكا بار بار یہ فرما رہے تھے یہاں تک كہ چادر مبارك كندھوں سے سرك كر پیروں میں گر پڑی۔ (مسند احمد: ۴/ ۲۷۲) صحیح بخاری میں روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سب سے ہلکی آگ والا جہنمی قیامت كے دن وہ ہوگا جس كے دونوں قدموں تلے دو انگارے ركھ دیے جائیں گے جس سے اس كا دماغ اُبل رہا ہوگا۔ (بخاری:۶۵۶۱)