سورة الشمس - آیت 13
فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ نَاقَةَ اللَّهِ وَسُقْيَاهَا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
تو اللہ کے رسول نے انہیں کہا : اللہ کی اونٹنی [١٢] اور اس کے پانی پینے کی باری (کے معاملہ میں بچو)
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قوم ثمود كو صالح علیہ السلام نے تاكید كی تھی كہ اس اونٹنی كو كسی قسم كی تكلیف نہ پہنچانا۔ یہ اللہ كی اونٹنی یعنی ان كا منہ مانگا معجزہ تھا، اور یہ عظیم الجثہ اونٹنی پہاڑ كے اند رسے ان كے مطالبہ پر نمودار ہوئی تھی۔ یہ اونٹنی ان كے مویشیوں جتنا پانی اکیلی ہی پی جاتی تھی، اور وہاں پانی كی قلت بھی تھی لہٰذا حضرت صالح نے انہیں تاكید كی تھی اور باری مقرر كر كے كہا تھا كہ اس میں كسی قسم كی گڑ بڑ نہ كرنا، ورنہ تم پر اللہ كا عذاب نازل ہوگا۔