سورة البقرة - آیت 52
ثُمَّ عَفَوْنَا عَنكُم مِّن بَعْدِ ذَٰلِكَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر اس کے بعد ہم نے تمہارا یہ جرم بھی معاف کردیا کہ شاید اب تم شکر گزار بن جاؤ
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
شکر گزاری کیا ہے: اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ ہر نعمت پر شکر ادا کرنا کیونکہ عطا کرنے والا صرف وہی ہے جس نے دیا ہے اس كا شکریہ ادا کیا جائے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام دعا کررہے تھے جو آپ نے دیا ہے میں اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور میرا شکر ادا کرنا بھی تو تیری نعمت ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں تم بڑے عالم ہو تم سے زیادہ زمانے میں کسی کا علم نہیں یاد رکھو! میرے بندے کا یہ اعتقاد ہی کافی ہے کہ جو نعمت ہے وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔