سورة عبس - آیت 38
وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ مُّسْفِرَةٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اس دن کچھ چہرے چمک دمک رہے ہوں گے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
میدان حشر میں لوگ دو گروہوں میں بٹے ہوں گے اور ان كی علامات ان كے چہروں سے نمایاں ہوں گی۔ اب جن كے چہرے تو خوشی سے چمك رہے ہوں گے۔ دل مطمئن ہوں گے، منہ خوبصورت اور نورانی ہوں گے یہ تو جنتی جماعت ہے۔ جبکہ دوسرا گروہ جہنمیوں كا ہوگا جن كے چہرے سیاہ ہوں گے۔ ان پر ہوائیاں اُڑ رہی ہوں گی، ان کے رنگ فق اور چہرے بگڑے ہوئے اور بے رونق ہوں گے۔ ایک حدیث میں وارد ہے كہ ’’ان كا پسینہ مثل لگام كے ہو رہا ہوگا پھر گردو غبار پڑا ہوا ہوگا۔‘‘ سورہ نوح ۲۷ میں فرمایا کہ: ﴿وَ لَا يَلِدُوْا اِلَّا فَاجِرًا كَفَّارًا﴾ ان كفار كی اولاد بھی كافر ہی ہوگی۔ جن كے دلوں میں كفر تھا اور اعمال میں بدكاری تھی۔ گویا لوگ گروہوں میں بٹنے سے پہلے ہی پہچانے جا سكیں گے كہ كون كس گروہ سے تعلق ركھتا ہے۔