سورة النازعات - آیت 46
كَأَنَّهُمْ يَوْمَ يَرَوْنَهَا لَمْ يَلْبَثُوا إِلَّا عَشِيَّةً أَوْ ضُحَاهَا
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
جب وہ اسے دیکھیں گے تو انہیں ایسا معلوم [٢٩] ہوگا کہ گویا وہ (دنیا میں) بس ایک پچھلا یا پہلا پہر ٹھہرے تھے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
عَشیةً، ظہر سے لے كر آفتاب غروب ہونے تك۔ ضحی سورج نكلنے سے لے كر آدھے دن تك کے وقت كو كہتے ہیں۔ یعنی جب لوگ اپنی اپنی قبروں سے اٹھ كر محشر كے میدان سے جمع ہوں گے اور جب كافر جہنم كا عذاب دیكھیں گے۔ تو دنیا كی عیش و عشرت اور مزے سب بھول جائیں گے اور انہیں ایسا محسوس ہوگا كہ وہ دنیا میں پورا ایك دن بھی نہیں رہے صرف دن كا پہلا حصہ یا دن كا آخری حصہ ہی دنیا میں رہے پھر وہ حسرت كریں گے كاش یہ تھوڑی سی مدت ہم اللہ تعالیٰ كی فرمانبرداری میں ہی گزار كر یہاں آئے ہوتے۔