مَتَاعًا لَّكُمْ وَلِأَنْعَامِكُمْ
یہ سب کچھ تمہارے اور تمہارے چوپایوں [٢٣] کے لیے سامان زندگی ہے
مسند احمد میں روایت ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں كہ جب اللہ تعالیٰ نے زمین كو پیدا كیا تو وہ ہلنے لگی، چنانچہ پہاڑوں كو پیدا كر كے زمین پر گاڑ دیا جس سے وہ ٹھہر گئی، فرشتوں كو اس سے سخت تعجب ہوا اور پوچھنے لگے، خدایا تیری مخلوق میں ان پہاڑوں سے بھی زیادہ سخت چیز كوئی اور ہے؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا لوہا، پوچھا اس سے بھی سخت، فرمایا ہاں! آگ، پوچھا اس سے بھی زیادہ سخت فرمایا پانی، پوچھا اس سے بھی زیادہ سخت فرمایا ہوا، پوچھا پروردگار كیا تیری مخلوق میں اس سے بھی بھاری كوئی اور چیز ہے۔ فرمایا ہاں ابن آدم ہے جو اپنے دائیں ہاتھ سے جو خرچ كرتا ہے اس كی خبر بائیں ہاتھ كو بھی نہیں ہوتی۔‘‘ (مسند احمد: ۳/ ۱۲۴، ترمذی: ۹۵/ ۱۱۳۲) اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں كہ: یہ سب كچھ تمہارے اور تمہارے جانوروں كے فائدے كے لیے ہے۔ یعنی زمین سے چشموں اور نہروں كا جاری ہونا، زمین كے پوشیدہ خزانوں كو ظاہر كرنا، كھیتیاں اور درخت اُگانا، پہاڑوں كا گاڑنا تاكہ تم زمین سے پورا پورا فائدہ اُٹھا سكو۔ پھر وہ جانور بھی انہی كے فائدے كے لیے ہیں كہ بعض كا گوشت كھاتے ہو، بعض پر سوار ہوتے ہو اور اس دنیا میں اپنی عمر سكھ سے بسر كر رہے ہو۔