سورة المرسلات - آیت 48
وَإِذَا قِيلَ لَهُمُ ارْكَعُوا لَا يَرْكَعُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور جب انہیں (اللہ کے آگے) جھکنے کو کہا جاتا تھا تو وہ [٢٧] نہیں جھکتے تھے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اس كا ایك مطلب تو یہ ہے كہ جب انہیں اللہ كی آیات اور اس كے احكام كے سامنے سر تسلیم خم كرنے كو كہا جاتا ہے تو وہ اكڑ بیٹھتے تھے اور دوسرا مطلب یہ ہے كہ جب انھیں نماز كے لیے كہا جاتا تو انكار كر دیتے تھے۔ كہتے ہیں كہ یہ آیت قبیلہ بنو ثقیف كے حق میں نازل ہوئی تھی۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نماز ادا كرنے كا حكم دیا تو كہنے لگے تھے كہ نماز میں تو جھكنا پڑتا ہے اور جھكنے سے ہمیں شرم محسوس ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں كے لیے اس دن تباہی ہی تباہی ہے ایسے لوگ قیامت كے دن اللہ كے حضور سجدہ كرنا چاہیں گے لیكن نہ كر سكیں گے ان كی پشتوں كے پٹھے اكڑ جائیں گے۔