مُّتَّكِئِينَ فِيهَا عَلَى الْأَرَائِكِ ۖ لَا يَرَوْنَ فِيهَا شَمْسًا وَلَا زَمْهَرِيرًا
وہ جنت میں تختوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے۔ وہاں نہ دھوپ (کی حدّت) دیکھیں گے اور نہ سردی [١٦] کی شدت
دائمی خوش گوار موسم اور مسرتوں سے بھر پور زندگی: یہ لوگ آرام سے، پورے اطمینان اور خوش دلی كے ساتھ جنت كے مرصع اور مزین جڑاؤ تختوں پر بے فكری سے تكیہ لگائے سرور وراحت سے بیٹھے مزے لوٹ رہے ہوں گے۔ پھر وہاں نہ تو سورج كی تیز شعاؤں سے انھیں كوئی تكلیف پہنچے نہ جاڑے كی بہت سرد ہوائیں انھیں ناگوار گزریں۔ بلكہ بہار كا سا موسم ہر وقت اور ہمیشہ رہے گا۔ جنتی درخت جھوم جھوم كر ان پر سایہ كیے ہوں گے۔ اور میوے ان كے بالكل قریب ہوں گے چاہے لیٹے لیٹے توڑ کے كھا لیں چاہے بیٹھے بیٹھے لے لیں، چاہے كھڑے ہو كر لے لیں، درختوں پر چڑھنے كی كوئی تكلیف اور حاجت نہیں۔ سروں پر میوے دار گچھے اور لچھے لٹك رہے ہوں گے۔ (ابن كثیر)