سورة القيامة - آیت 28
وَظَنَّ أَنَّهُ الْفِرَاقُ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور مرنے والے کو یقین ہوجاتا ہے کہ یہ اس کی جدائی کا وقت ہے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی سب سے پہلے پاؤں كی طرف سے جان نكلنا شروع ہوتی ہے۔ جب پنڈلیوں سے جان نكلنا شروع ہوتی ہے تو انسان میں یہ سكت نہیں رہتی كہ وہ ایك پنڈلی كو اٹھا كر دوسری سے الگ كر سكے۔ جب یہ كیفیت طاری ہو جائے تو سمجھ لو كہ سفر آخرت شروع ہوگیا اور میت كا اپنے پروردگار سے ملاقات كا وقت آگیا۔ بس یہی وقت ہے جس کا یہ كافر بار بار پوچھتے ہیں اور اس كی جلدی كا تقاضا كرتے ہیں، جس شخص كی موت آگئی تو گویا پوری قیامت كے احوال اس پر منكشف ہونے لگ جاتے ہیں۔