سورة القيامة - آیت 10
يَقُولُ الْإِنسَانُ يَوْمَئِذٍ أَيْنَ الْمَفَرُّ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اس دن انسان کہے گا کہاں بھاگ کر جاؤں؟
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی آج تو انسان یہ پوچھتا ہے كہ قیامت آئے گی كب؟ لیكن جب قیامت فی الواقع آجائے گی تو اس وقت اس سے بچ جانے كی اور بھاگ كھڑا ہونے كی صورت سوچے گا، دوسروں سے پوچھے گا مگر اس میں اسے سخت ناكامی ہوگی نہ كوئی فرار كا راستہ ملے گا اور نہ پناہ كی جگہ اور انسان اس بات پر مجبور ہوگا كہ سیدھا اپنے پروردگار كے حضور پیش ہو جائے جیسا كہ سورئہ شوریٰ (۴۷) میں ہے: ﴿مَا لَكُمْ مِّنْ مَّلْجَاٍ يَّوْمَىِٕذٍ وَّ مَا لَكُمْ مِّنْ نَّكِيْرٍ﴾ ’’آج نہ تو كوئی جائے پناہ ہے نہ ایسی جگہ كہ وہاں جا كر تم انجان اور بے پہچان بن جاؤ۔ آج ہر شخص كو اس كے اگلے پچھلے، نئے پرانے، چھوٹے بڑے اعمال سے مطلع كیا جائے گا۔