سورة القيامة - آیت 5
بَلْ يُرِيدُ الْإِنسَانُ لِيَفْجُرَ أَمَامَهُ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
بلکہ انسان یہ چاہتا ہے کہ وہ اللہ کے احکام کے علی الرغم [٤] بداعمالیاں کرتا رہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اصل مسئلہ یہ نہیں كہ انسان اللہ تعالیٰ كو اس بات پر قادر نہیں سمجھتا كہ وہ اسے دوبارہ پیدا كر سكتا ہے بلكہ اصل مسئلہ یہ ہے كہ وہ اس بات كو تسلیم كر كے اپنی آزادانہ زندگی پر پابندیاں عائد نہیں كرنا چاہتا۔ اسے خوب معلوم ہے كہ اگر اس نے عقیدہ آخرت كو تسلیم كر لیا تو پھر اسے نہایت پابند اور محتاط زندگی گزارنا ہوگی اس كا آسان حل اس نے یہ سوچا كہ قیامت كا ہی انكار كر دے۔ اور اس كی یہ كیفیت بالكل ویسی ہی ہے جیسے كبوتر بلی كو دیكھ كر اپنی آنكھیں بند كر لیتا ہے اور اپنے نفس كو اس فریب میں مبتلا كر لیتا ہے كہ اب خطرہ دور ہوگیا۔