سورة النسآء - آیت 52

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ لَعَنَهُمُ اللَّهُ ۖ وَمَن يَلْعَنِ اللَّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُ نَصِيرًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

یہی لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت کی ہے اور جس [٨٣۔ ١] پر اللہ لعنت کردے آپ اس کا کوئی مددگار نہ پائیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جب کوئی قوم علمی خیانت اور بددیانتی پر اس قدر نچلی سطح پر آجائے اور اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں پر چلنا چھوڑ دے اور کافروں کو مسلمانوں پر ترجیح دے تو اللہ نے ان پر لعنت کا فیصلہ سنادیا۔ یہودیوں نے ہمیشہ حق و باطل کے مقابلہ میں باطل کو ترجیح دی، ان کے سینے مسلمانوں کے خلاف بغض سے بھرے ہوئے تھے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جن لوگوں پر اللہ لعنت کردے پھر اس کا کوئی حامی و مددگار نہ ہوگا۔ دین وہی ہے جو اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتادیا ہے۔ دین اول درجہ پر ہے اور جو کوئی دین میں نیا راستہ نکالے وہ لعنت زدہ ہے۔ بیشک وہ نمازیں پڑھ لے، روزے رکھ لے، اس کا نہ فرض نہ نفل غرض اس کی کوئی عبادت قبول نہ ہوگی۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کی مدد کرتے ہیں جو اللہ کے احکامات کو مانتے ہیں۔