إِنَّا لَمَّا طَغَى الْمَاءُ حَمَلْنَاكُمْ فِي الْجَارِيَةِ
جب پانی کا طوفان حد سے بڑھا تو ہم نے ہی تمہیں [٨] کشتی میں سوار کردیا تھا
اس آیت میں طوفان سے مراد ’’طوفان نوح‘‘ ہے۔ اور ’’تمہیں‘‘ سے مراد وہ تمام بنی نوع انسان ہیں جو اس وقت آباد تھے اور یہ ان لوگوں كی ہی اولاد ہیں جنہیں طوفان نوح كے وقت كشتی میں سوار كر لیا گیا تھا۔ طوفان نوح اور كشتی: طوفان نوح كا یہ حال تھا اور پانی كی اتنی كثیر مقدار جمع ہوگئی تھی كہ پہاڑ تك اس طوفان میں ڈوب گئے تھے۔ اتنے مہیب طوفان كے مقابلہ میں ایك كشتی كی بھلا حقیقت ہی كیا تھی جو اس طوفان كے تھپیڑوں كا مقابلہ كر سكتی خصوصاً جب كہ اس میں سوار لوگوں كو یہ بھی معلوم نہ تھا كہ ان كی منزل مقصود كس سمت كو ہے۔ ایسے پر خطر موقعہ پر یہ ہمارا احسان ہی تھا كہ اس كشتی كے ذریعہ ہم نے اپنے فرمانبرداروں كو بچا لیا۔ اور لوگوں كو اپنی قدرت وحكمت كا ایسا كرشمہ دكھا دیا كہ رہتی دنیا تك لوگ اس واقعہ كو یاد ركھیں ان كے لیے ایك نشان قدرت یہ بھی ہے كہ ہم نے ان كی نسل كو بھری كشتی میں چڑھا لیا۔ اور بھی ہم نے اس جیسی ان كی سواریاں پیدا كر دیں۔