سورة القلم - آیت 45
وَأُمْلِي لَهُمْ ۚ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور میں ان کی رسی دراز کر رہا ہوں۔ بلاشبہ میری تدبیر [٢١] کا کوئی توڑ نہیں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
كیدا: خفیہ تدبیر اور چال كو كہتے ہیں، اچھے كام كے لیے ہو تو اس میں كوئی برائی نہیں اور اگر برا ہو تو یہ مذموم ہے رہی یہ بات كہ اللہ كی وہ تدبیر كیا تھی جس كا توڑ ان كے پاس نہیں تھا۔ یہ تدبیر وہی استدراج ہے جس كا ذكر اس سے پہلی آیت میں گزر چكا ہے، یعنی ہم انھیں مہلت بھی دیے جاتے ہیں اور نصیحتیں بھی کیے جاتے ہیں، جوں جوں وہ اللہ كی آیات كا تمسخر اڑاتے ہیں بجائے عذاب كے ہم ان پر نعمتیں برساتے جا رہے ہیں، اور انھیں یہ محسوس تك نہیں ہو رہا كہ وہ اپنی ہلاكت كے كون سے مقام تك پہنچ چكے ہیں ان كے گناہوں كا پیمانہ لبریز ہوتے ہی ہم انھیں دھر لیں گے۔