سورة القلم - آیت 21
فَتَنَادَوْا مُصْبِحِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
وہ صبح دم ہی ایک دوسرے کو پکارنے لگے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
صبح كے وقت یہ آپس میں ایك دوسرے كو آوازیں دینے لگے كہ اگر پھل اتارنے كا ارادہ ہے تو اب دیر نہ لگاؤ، سویرے ہی چل پڑو۔ اب چپكے چپكے باتیں كرتے ہوئے چلے تاكہ كوئی سن نہ لے اور غریب غرباء كو پتہ نہ لگ جائے، چونكہ ان كی سرگوشیاں اس اللہ سے تو پوشیدہ نہیں رہ سكتی تھیں جو دلی ارادوں سے بھی پوری طرح واقف رہتا ہے۔ اب قوت وشدت كے ساتھ پختہ ارادے اور غریبوں پر غصے كے ساتھ اپنے باغ كو چلے یعنی اپنے زعم میں انھوں نے اپنے باغ پر قدرت حاصل كر لی تھی۔