أَمَّنْ هَٰذَا الَّذِي يَرْزُقُكُمْ إِنْ أَمْسَكَ رِزْقَهُ ۚ بَل لَّجُّوا فِي عُتُوٍّ وَنُفُورٍ
یا اگر وہ (اللہ) تمہارا رزق روک لے تو کون ہے جو تمہیں رزق [٢٣] دے گا ؟ بلکہ یہ لوگ سرکشی اور نفرت کی گہرائی تک [٢٤] چلے گئے ہیں۔
رازق صرف رب قدیر ہے: رزق حاصل كرنے كا سب سے بڑا ذریعہ آسمان سے نازل ہونے والی بارش ہے۔ بارش پڑنے سے ہی زمین سے نباتات اُگتی ہیں، جو تمام جاندار مخلوق كا ذریعہ خوراک بنتی ہیں۔ اب اگر اللہ بارش نہ برسائے، یا زمین ہی كو پیداوار سے روك دے یا تیار شدہ فصلوں كو تباہ كر دے جیسا كہ بعض دفعہ ایسا كرتا ہے جس كی وجہ سے تمہاری خوراك كا سلسلہ موقوف ہو جائے اگر اللہ تعالیٰ ایسا كر دے تو كیا كوئی اور ہے جو اللہ كی اس مشیئت كے برعكس تمہیں روزی مہیا كر دے؟ حقیقت یہ ہے كہ كفار اپنی گمراہی، كج روی، گناہ اور سركشی میں بہے چلے جاتے ہیں۔ ان كی دل میں ضد، تكبر اور حق سے انكار بلكہ حق كی عداوت بیٹھ چكی ہے یہاں تك كہ بھلی باتوں كا سننا بھی انھیں گوارا نہیں عمل كرنا تو كجا۔