خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَصَوَّرَكُمْ فَأَحْسَنَ صُوَرَكُمْ ۖ وَإِلَيْهِ الْمَصِيرُ
اس نے آسمانوں اور زمین کو حقیقی مصلحت سے پیدا [٥] کیا اور تمہاری صورتیں [٦] بنائیں تو بہت عمدہ [٧] بنائیں اور اسی کی طرف پلٹ کر جانا [٨] ہے
انسان میں دوسری مخلوق سے كیا كیا صفات زائد ہیں: یعنی انسان كو سیدھا كھڑا ہو كر دو پاؤں پر چلنے والی مخلوق بنایا۔ اسے بولنے، ایك دوسرے كی بات كو سمجھنے اور جواب دینے كی قوتیں عطا فرمائیں۔ عقل وشعور بخشا كہ وہ تمام مخلوق سے اپنے حسب ضرورت كام لے سكے۔ تمہاری شكل وصورت، خدوخال، قدوقامت نہایت خوبصورت بنائے جس سے اللہ كی دوسری مخلوق محروم ہے۔ جیسے سورئہ الانفطار (۶،۸) میں فرمایا: ﴿يٰاَيُّهَا الْاِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيْمِ۔ الَّذِيْ خَلَقَكَ فَسَوّٰىكَ فَعَدَلَكَ۔ فِيْ اَيِّ صُوْرَةٍ مَّا شَآءَ رَكَّبَكَ﴾ ’’اے انسان تجھے اپنے كریم رب سے كس چیز نے بہكایا؟ جس رب نے تجھے پیدا كیا، پھر ٹھیك ٹھاك كیا پھر (درست) اور برابر بنایا۔‘‘ سورئہ مومن (۶۴) میں فرمایا: ﴿وَّ صَوَّرَكُمْ فَاَحْسَنَ صُوَرَكُمْ وَ رَزَقَكُمْ مِّنَ الطَّيِّبٰتِ﴾ ’’اور تمہاری صورتیں بنائیں اور بہت اچھی بنائیں اور تمہیں پاکیزہ رزق عطا فرمایا۔‘‘ اسی كی طرف لوٹنا ہے: اللہ نے اس كائنات كو بنایا اس كا مربوط انتظام كرنا۔ اس كے بعد زندگی اور موت كا سلسلہ جاری كرنا، یہ سب كام تو تم دیكھ ہی رہے ہو پھر كیا مرنے كے بعد اسے تمہیں اپنے پاس حاضر كر لینا مشكل بن جائے گا۔