إِنَّمَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَىٰ إِخْرَاجِكُمْ أَن تَوَلَّوْهُمْ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُمْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ
اللہ تو تمہیں صرف ان لوگوں سے منع کرتا ہے جنہوں نے دین کے بارے میں تم سے لڑائی کی اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا، اور تمہارے نکالنے میں ایک دوسرے کی مدد کی، اس بات سے کہ تم انہیں دوست بناؤ۔ اور جو انہیں دوست بنائے تو ایسے لوگ ظالم [١٩] ہیں۔
اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں كی دوستی سے منع فرماتا ہے جو پیغمبر اسلام، اہل اسلام اور اللہ كے دشمن ہیں، تم سے صرف تمہارے مذہب كی وجہ سے لڑے جھگڑے تمہیں شہروں سے نكالا تمہارے دشمنوں كی مدد كی۔ اور ایسے لوگوں سے دوستی دراصل اسلام اور اہل اسلام كی دشمنی كے مترادف ہے، لہٰذا اس قسم كے كافروں كو دوست بنانا یا ان سے راز ونیاز كی باتیں كہنا یا بتانا بڑے ظلم كی بات ہے۔