كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِّنكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ
ان (منافقوں) کی مثال شیطان جیسی ہے کہ وہ انسان [٢٢] سے کہتا ہے کہ کفر کر۔ پھر جب وہ کفر کر بیٹھتا ہے تو کہتا ہے کہ میں تجھ سے بری الذمہ ہوں میں تو اللہ رب العالمین سے ڈرتا ہوں۔
یہ یہود ومنافقین كی ایك اور مثال بیان فرمائی ہے كہ منافقین نے یہودیوں كو اسی طرح بے یارو مددگار چھوڑ دیا۔ جس طرح شیطان انسان كے ساتھ معاملہ كرتا ہے پہلے وہ انسان كو گمراہ كرتا ہے۔ اور جب انسان شیطان كے پیچھے لگ كر كفر كا ارتكاب كر لیتا ہے۔ تو شیطان اس سے براءت كا اظہار كر دیتا ہے۔ رب العالمین سے ڈرتا ہوں: شیطان اپنے اس قول میں سچا نہیں، مقصد صرف اس كفر سے علیحدگی اور براءت ہے۔ جو انسان شیطان كے گمراہ كرنے سے كرتا ہے۔ منافقوں نے بھی یہود بنو نضیر سے شیطان كا سا ہاتھ كھیلا۔ انھیں جھوٹے وعدے اور امداد كی تسلیاں دیتے رہے۔ پھر جب بنو نضیر نے منافقوں كے ان وعدوں اور انگیخت پر سركشی اختیار كی اور ان كا محاصرہ ہوگیا تو منافق بڑے اطمینان سے اپنے وعدوں سے دامن جھاڑ كر ان كا تماشا دیكھتے رہے