سورة الحشر - آیت 11

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ نَافَقُوا يَقُولُونَ لِإِخْوَانِهِمُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَئِنْ أُخْرِجْتُمْ لَنَخْرُجَنَّ مَعَكُمْ وَلَا نُطِيعُ فِيكُمْ أَحَدًا أَبَدًا وَإِن قُوتِلْتُمْ لَنَنصُرَنَّكُمْ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے منافقت کی۔ وہ اپنے اہل کتاب کافر بھائیوں سے کہتے ہیں کہ : ''اگر تم جلاوطن کیے گئے تو ہم ضرور تمہارے ساتھ نکلیں گے۔ اور تمہارے بارے میں کبھی کسی کی بات نہ مانیں گے۔ اور اگر تم سے جنگ ہوئی [١٥] تو یقیناً تمہاری مدد کریں گے'' اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ وہ سراسر [١٦] جھوٹے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس سے مراد عبداللہ بن ابی رئیس المنافقین كی طرف سے بنو نضیر كے نام وہ پیغام ہے، جس نے یہود كو مزید سركش بنا دیا تھا اور یہی لوگ منافقوں كے حقیقی بھائی تھے۔ ان سے وعدہ كیا كہ ہم تمہارے ساتھی ہیں لڑنے میں تمہاری مدد كریں گے اور اگر تم ہار گئے اور مدینہ سے دیس نكالا ملا تو ہم بھی تمہارے ساتھ اس شہر كو چھوڑ دیں گے۔