لَّن تُغْنِيَ عَنْهُمْ أَمْوَالُهُمْ وَلَا أَوْلَادُهُم مِّنَ اللَّهِ شَيْئًا ۚ أُولَٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ
اللہ کے سامنے نہ ان کے مال کچھ کام آئیں گے اور نہ اولاد۔ یہی لوگ اہل دوزخ ہیں جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔
ان منافقوں كی قسمیں كھانے كی عادت اتنی پختہ ہو چكی ہے كہ مرنے كے بعد بھی اللہ كے حضور پیش ہو كر قسمیں كھانا شروع كر دیں گے۔ اور جس طرح دنیا میں وہ وقتی طور پر جھوٹی قسمیں كھا كر كچھ فائدے اٹھا لیتے تھے وہاں بھی سمجھیں گے كہ یہ جھوٹی قسمیں ان كے لیے مفید ہوں گی۔ قیامت والے دن نہ ان كے مال، نہ اولادیں كام آئیں گی یہ تو جہنمی بن چكے ہیں اور وہاں سے ان كا نكلنا بھی كبھی نہ ہوگا۔ آج خدا كے سامنے بھی بڑی بڑی قسمیں كھا كر یہ سمجھتے ہوں گے كہ یہاں بھی یہ چالاكی چل جائے گی۔ مگر ان جھوٹوں كی اللہ كے سامنے چال بازی بھلا كہاں چل سكتی ہے۔