الَّذِينَ يُظَاهِرُونَ مِنكُم مِّن نِّسَائِهِم مَّا هُنَّ أُمَّهَاتِهِمْ ۖ إِنْ أُمَّهَاتُهُمْ إِلَّا اللَّائِي وَلَدْنَهُمْ ۚ وَإِنَّهُمْ لَيَقُولُونَ مُنكَرًا مِّنَ الْقَوْلِ وَزُورًا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ لَعَفُوٌّ غَفُورٌ
تم میں سے جو لوگ اپنی بیویوں سے ظہار کرتے ہیں، وہ ان کی (فی الواقع) مائیں نہیں [٢] بن جاتیں، ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے انہیں جنا تھا اور جو کچھ وہ کہتے ہیں وہ ایک ناپسندیدہ اور جھوٹی بات ہے۔ اور اللہ یقیناً معاف کرنے والا بخشنے والا ہے
ظہار سے نہ طلاق واقع ہوتی ہے نہ بیوی ماں بن جاتی ہے: حقیقت یہ ہے كہ صرف منہ سے كہنے سے بیوی ماں نہیں بن جاتی بلكہ بیوی ہی رہتی ہے۔ اس لیے كہ مائیں تو صرف وہ ہیں جنھوں نے تمہیں جنا۔ اب جو تم انھیں ماں كہہ كر واقعی ماں سمجھ بیٹھتے ہو تو یہ ایك خلاف واقعہ، خلاف حقیقت اور جھوٹی بات ہے جس كا حقیقت سے كچھ تعلق نہیں۔ اللہ نے تم پر بہت رحم فرما كر اس رسم كو ختم كر دیا ہے اور آئندہ جو شخص ایسی باتوں سے باز رہے گا تو اس كے سابقہ گناہوں كو معاف بھی كر دینے والا ہے۔