فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيمِ
لہٰذا آپ اپنے پروردگار کے نام کی تسبیح کرتے رہیے [٤٤] جو بڑی عظمت والا ہے۔
تسبیح وتحمید کی فضیلت اور فوائد: تسبیح وتحمید میں مشغول رہنا ہی آخرت کی سب سے بڑی تیاری ہے، اس نیک مشغلہ سے جھٹلانے والوں کی دل آزار بیہودگی سے بھی یکسوئی رہتی ہے اور ان کے باطل خیالات کا رد بھی ہوتا ہے۔ سیدنا عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ تم لوگ اسے اپنے رکوع میں رکھو (سبحان ربی العظیم) پڑھا کرو۔ اور جب (سبح اسم ربک الاعلی) نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے اپنے سجدے میں رکھو یعنی (سبحان ربی الاعلیٰ) کہا کرو۔ (مسند احمد: ۴/۱۵۵، ابو داؤد: ۸۶۹) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، دو کلمے ہیں جو اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہیں زبان سے ادائیگی کے لحاظ سے ہلکے مگر میزان اعمال میں بہت وزنی ہیں اور وہ ہیں (سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم) (بخاری: ح ۷۵۶۳، مسلم: ۲۶۹۴) الحمد للہ سورئہ واقعہ کی تفسیر مکمل ہوئی اللہ قبول فرمائے اور ہمارے کل واقعات کا انجام بھلا کرے۔ آمین