سورة الواقعة - آیت 42
فِي سَمُومٍ وَحَمِيمٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
وہ تپتی ہوئی لو اور کھولتے پانی میں
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
سَمُوْمٍ: آگ کی حرارت یا گرم ہوا جو بدن کے مسام میں گھس جائے۔ حَمِیْمٍ: کھولتا ہوا پانی۔ یَحْمُوْمٍ، حَمَمَۃً سے ہے۔ یعنی سیاہ اور غلیظ بھی۔ یعنی سخت کالا دھواں، مطلب یہ ہے کہ جہنم کے عذاب سے تنگ آکر جہنمی ایک سائے کی طرف دوڑیں گے لیکن جب وہاں پہنچیں گے تو معلوم ہوگا کہ یہ سایہ نہیں ہے۔ جہنم ہی کی آگ کا سیاہ دھواں ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ یہ حَمَّ سے ہے جو اس چربی کو کہتے ہیں جو آگ میں جل جل کر سیاہ ہوگئی۔ امام ضحاک فرماتے ہیں، آگ بھی سیاہ ہے۔ اہل نار بھی سیاہ رو ہوں گے اور جہنم میں جو کچھ بھی ہوگا۔ سیاہ ہی ہوگا۔ اَللّٰہُمَّ اَجِرْنَا مِنَ النَّارِ.