سورة الرحمن - آیت 6

وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدَانِ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

اور جڑی [٥] بوٹیاں اور درخت اسے سجدہ کر رہے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

نجم کے معنی: ستارہ بھی ہے اور بے تنا درخت بھی جس میں جھاڑ جھنکار، جڑی بوٹیاں بیلیں اور بے تنا پودے سب شامل ہیں۔ اور سجدہ ریز ہونے سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے طبعی قوانین ان کے لیے مقرر کر دئیے ہیں۔ ان سے سرتابی نہیں کرتے اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ فی الواقع اللہ کو سجدہ کر رہے ہوں۔ لیکن انسان اس کیفیت اور ماہیت سمجھنے سے قاصر ہو جیسے سورہ حج (۸) میں فرمایا: ﴿اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ يَسْجُدُ لَهٗ﴾ کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ کے لیے آسمان زمین کی تمام مخلوقات اور سورج، چاند، ستارے، پہاڑ، درخت، چوپائے جانور اور اکثر لوگ سجدہ کرتے ہیں۔