سورة الرحمن - آیت 5

الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

سورج اور چاند ایک مقررہ حساب سے چل [٤] رہے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سورج اور چاند کا ایک مقررہ رفتار کے مطابق چلنا، پھر اس میں ایک لحظہ کی بھی تاخیر نہ ہونا، انسان کے لیے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ سورج سے دن رات ادل بدل کر آتے رہتے ہیں۔ اور موسموں میں بتدریج تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔ نمازوں کےاوقات کا تعلق بھی سورج سے ہے۔ فصلوں کے پکنے کا انحصار بھی سورج پر ہے۔ چاند سے ہمیں رات کو روشنی حاصل ہوتی ہے۔ ہم مہینوں اور سالوں کا حساب اس سے رکھ سکتے ہیں۔ اور یہی حقیقی اور فطری تقویم ہے۔ اسی لیے رمضان کے روزے، حج عیدیں اور دوسری قابل شمار مدتوں مثلاً مدت حمل، مدت رضاعت و عدت وغیرہ کا تعلق چاند سے ہوتا ہے۔ پھر سورج اور زمین کے درمیان ایسا مناسب فاصلہ رکھا گیا ہے کہ اس میں کمی بیشی سے اس زمین پر انسان اور دوسرے سب جانوروں کی زندگی ہی ناممکن ہے۔ اور یہ سب فائدے اسی صورت میں حاصل ہو رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان عظیم الجثہ کرّوں کو ایسے طبعی قوانین میں جکڑ رکھا ہے جس سے وہ ادھر اُدھر ہو ہی نہیں سکتے۔ اور اپنے مقررہ مداروں پر مقررہ رفتار سے محو گردش رہتے ہیں۔