سورة القمر - آیت 44
أَمْ يَقُولُونَ نَحْنُ جَمِيعٌ مُّنتَصِرٌ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کیا وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم ایک انتقام لے لینے والی جماعت ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ہجرت حبشہ: قیاس یہ ہے کہ یہ سورت سورہ النجم سے ڈیڑھ دو سال بعد نازل ہوئی۔ اس وقت صورت حال یہ تھی کہ کافروں کے ظلم و ستم سے مجبور ہو کر اسّی مسلمان مرد اور عورتیں حبشہ کی طرف چلے گئے۔ باقی شعب ابی طالب میں محصور ہو گئے تھے۔ ان کا معاشرتی بائیکاٹ بھی کر دیا گیا تھا اور معاشی بھی۔ باہر سے ان محصورین تک سخت پابندی لگا دی گئی تھی اور مسلمان بھوک و افلاس کا شکار ہو رہے تھے۔ بعض دفعہ درختوں کے پتے کھانے تک نوبت آ جاتی۔ اور یہ ظلم و ستم ڈھانے والے قریش تھے جنھیں اپنی جمعیت پر ناز تھا کہ ہم اسلام لانے کے جرم میں مسلمانوں سے پوری طرح انتقام لے سکتے ہیں۔