سورة القمر - آیت 19

إِنَّا أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيحًا صَرْصَرًا فِي يَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ہم نے ایک منحوس [١٨] دن میں ان پر سناٹے کی آندھی چھوڑ دی جو مسلسل چلتی رہی

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قوم عادم اور اس کا انجام یہ عذاب شام کے وقت، تند، یخ اور شاں شاں کرتی ہوئی ہوا سے شروع ہوا۔ پھر یہ ہوا مسلسل سات راتیں اور آٹھ دن چلتی رہی۔ یہ ہوا گھروں میں قلعوں میں بند انسانوں کو بھی وہاں سے اُٹھاتی اور اس زور سے انھیں زمین پر پٹختی کہ ان کے سر ان کے دھڑوں سے الگ ہو جاتے۔ یہ دن ان کے لیے عذاب کے اعتبار سے منحوس ثابت ہوا۔ اور یہ عذاب اس وقت تک جاری رہا جب تک سب ہلاک نہیں ہو گئے۔